زیادہ تر کا تعلق ساؤتھ چین سے ہےصحتیاب افراد کا دورباہ کرونا میں مبتلا ہونا خطرناک ہے
بیجنگ تازہ ترین 17 مارچ 2020ء ) کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے 14 فیصد افراد دوبارہ کرونا وائرس کا شکار ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق چین کے شہر ووہان سے ہلاکتوں کا آغاز کرنے والے کرونا وائر س نے پوری دنیا کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ کئی ممالک میں ہلاکتیں بڑھنے کے باعث لاک ڈاوٴن کر دیا گیا ہے۔ جن میں فرانس ، اٹلی، چین شامل ہیں ۔
چین کی جانب سے کرونا وائر س کے تمام مریضوں کی صحت یابی کا دعویٰ کیا جا رہا تھا ۔ تاہم اب ”ساوٴتھ چین مارننگ پوسٹ “ نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر صحت یاب ہو کر گھر جانے والے افراد میں سے 14 فیصد دوبارہ مہلک وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ جن میں زیادہ تر کا تعلق ساوٴتھ چین سے ہے۔ اسی طرح کے کیسز چین کے دوسرے صوبوں میں بھی سامنے آئے ہیں۔
ہانگ گانگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر جن ڈونگ کا کہنا ہے کہ کرونا سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب افراد کا دوبارہ وائرس سے متاثر ہونا بہت خطرناک بات ہے۔ ان کا کہنا ہے اس کی وجہ ٹھیک سے کرونا وائرس کے ٹیسٹ نہ کرنا بھی ہو سکتا ہے۔یا مریض کو قرنطینہ کے عمل سے ٹھیک سے نہیں گزارا گیا ۔ یہ با ت بھی قابل غور رہے کہ عالمی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کا آغاز چین سے نہیں ہوا۔
بیرونی طور پر متعارف کروایا گیا ۔ کرونا وائرس نے دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے اس وائرس نے اب پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے۔جو ممالک اس وائرس سے بچے ہوئے تھے،حالیہ دنوں میں وہاں بھی کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ عام طور پر یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ کرونا وائرس چین کے شہر وہان سے پھیلا ہے۔تاہم اس حوالے سے اب متضاد باتیں سامنے آ رہی ہیں۔
0 Comments